دلت خاتون پر پولیس اسٹیشن میں تشدد کا معاملہ،پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج

حیدرآباد: شاد نگر میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر تشدد کرنے کے الزام میں چار پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون اور اس کے شوہر کو پڑوسی کے گھر سے سونا اور نقدی کی چوری کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ متاثرہ سنیتا نے الزام لگایا کہ ڈیٹکٹیو سب انسپکٹر رامی ریڈی اور تین کانسٹیبلوں نے اسے حراست میں رکھتے ہوئے جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اس سے چوری کا اعتراف کرنے کا مطالبہ کیا، اور جب اس نے انکار کیا، تو انہوں نے اسے برہنہ کر دیا، اسے لاٹھیوں اور ربڑ کی بیلٹوں سے مارا، اور یہاں تک کہ اس کی ٹانگوں کے درمیان سلاخیں رکھ کر ان پر جوتے مارے۔ سنیتا نے یہ بھی الزام لگایا کہ افسران نے اسے، اس کے شوہر اور اس کے بیٹے کو پٹرول چھڑکنے اور آگ لگانے کی دھمکی دی سنیتا کا بیٹا، جو نویں جماعت کا طالب علم ہے اس کو بھی تھانے لایا گیا اور اسے اپنی ماں کے تشدد کا گواہ بنانے پر مجبور کیا گیا۔ مبینہ طور پر اس کے پیروں پر ربڑ کی بیلٹ سے مارا پیٹا گیا۔

سنیتا نے کہا کہ وہ اس قدر شدید زخمی تھی کہ وہ بے ہوش ہو گئی، اور پولیس نے شکایت کنندہ کی گاڑی میں گھر بھیجنے سے پہلے ان کے بیٹے کو ایک خالی کاغذ پر دستخط کرائے۔ خاتون اور اس کا بیٹا زخمی ہونے کی وجہ سے ایک ہفتے تک گھر سے باہر نہیں نکل سکے۔

خاتون کے مطابق پولیس اہلکاروں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں واقعے کی اطلاع دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ سنیتا نے میڈیا کے سامنے ایک بیان دیا، جس میں اس کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی تفصیل دی گئی اور انصاف کی التجا کی۔ ملزمان کو اعلیٰ حکام نے معطل کر دیا۔ متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا، اور تفتیش جاری ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

فاکسکن کے چیئرمین حیدرآباد کی تیز رفتار ترقی سے متاثر، تاریخی شہر کا دورہ کرنے کا عزم۔

Read Next

ریونت ریڈی نے بی آر ایس۔بی جے پی کے انضمام کی پیشین گوئی کی، کے سی آر کو گورنر کا عہدہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular