
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارکا راما راؤ نے مبینہ طور پر ہتک آمیز تبصرہ کرنے پر تلنگانہ کی وزیر کونڈا سریکھا کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ کے ٹی آر نے سریکھا کے بیانات بشمول فون ٹیپنگ کے الزامات اور ان کے خلاف ذاتی الزامات کی سخت مذمت کی۔ اپنے قانونی نوٹس میں، کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ کونڈا سریکھا نے کچھ بے بنیاد دعوے کیے، جن میں وہ اداکار ناگا چیتنیا اور سمنتا کی علیحدگی میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیانات صرف ایک نیت کے ساتھ دیئے گئے ہیں:اور وہ ہے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا۔ وہ اسے سیاسی طور پر محرک اور عوامی امیج کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ فون ٹیپنگ کے الزامات ان کے لیے غلط اور غیر متعلق ہیں۔ انہوں نے وزارتی عہدے کا غلط استعمال کرنے پر کونڈا سریکھا کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بے بنیاد تبصرے، جو میڈیا اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس میں بڑے پیمانے پر گردش کر رہے ہیں، عام لوگوں کو گمراہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ انہوں نے پہلے ہی اپریل میں کونڈا سریکھا کو اسی طرح کے بے بنیاد بیانات کے لئے نوٹس جاری کیا تھا اور کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پہلے ہی سریکھا کو اس طرح کے قابل اعتراض بیانات کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ پھر بھی وہ باز نہ آئی۔ سریکھا نے اپنے مبینہ طور پر بدنیتی پر مبنی تبصرے جاری رکھے۔
کے ٹی آر نے مطالبہ کیا کہ کونڈا سریکھا اپنے تبصروں کو فوری طور پر واپس لیں اور جھوٹ پھیلانے پر عوامی معافی مانگیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اس نے 24 گھنٹے کے اندر مطالبہ کی تعمیل نہ کی تو وہ ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ اور فوجداری مقدمہ چلائیں گے۔