
وقارآباد: ضلع وقارآباد میں ایک دلت خاتون نے ایک پولیس سب انسپکٹر پر تشدد کا الزام لگایا ہے، اور الزام لگایا ہے کہ اس نے اس کے بیٹے کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات مانگنے پر اسے مارا پیٹا۔ اس واقعے نے حالیہ شاد نگر کیس کی یاد تازہ کر دی ہے، جس سے دلت گروپوں نے غم و غصے اور احتجاج کو جنم دیا ہے۔
بشیر آباد منڈل کے نوالگا گاؤں کی رہنے والی کلاوتی نے الزام لگایا کہ ایس آئی رمیش کمار اسے گزشتہ تین ماہ سے جسمانی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اس کا بیٹا لوہاڈا نریش (17) قاسم پور گاؤں کی ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ بھاگ گیا تھا۔ لڑکی کے گھر والوں نے نریش کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا، جس سے پولس نے کلاوتی کو طلب کیا۔
کلاوتی کے مطابق، ایس آئی رمیش کمار نے اسے بار بار تھانے میں طلب کیا اور اس کے بیٹے کے پتہ کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے لاٹھی سے مارا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ مار پیٹ سے اس کی ٹانگوں اور ہاتھوں پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ اس نے مزید الزام لگایا کہ پولیس اسے روزانہ اسٹیشن آنے پر مجبور کر رہی ہے اور اسے مزید ہراساں کیا جا رہا ہے۔
دلت تنظیموں نے ایس آئی رمیش کمار پر طاقت کے غلط استعمال اور ذات پات پر مبنی تشدد کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ انہوں نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ملزم افسر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔