
حیدرآباد: جگتیال میں ایک گرما گرم سیاسی تنازعہ ابھر کر سامنے آیا ہے، حضور آباد کے ایم ایل اے پیڈی کوشک ریڈی نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس کے ایم ایل سی جیون ریڈی کے معاون گنگاریڈی کو جگتیال کے ایم ایل اے سنجے کمار کی جانب سے مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدہ پر مداخلت کی وجہ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
کوشک ریڈی کا دعویٰ ہے کہ سنجے کمار نے اس عہدے کے لیے نارائنا ریڈی کی حمایت کی تھی، جب کہ جیون ریڈی نے گنگاریڈی کی سفارش کی تھی، جس کے نتیجے میں گنگاریڈی کو آخرکار سائیڈ لائن کیا گیا۔ کوشک ریڈی نے مزید الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر سنجے کمار پر گنگاریڈی کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ پولیس نے سنگین دعووں کے باوجود مقدمہ کیوں درج نہیں کیا اور بتایا کہ کانگریس لیڈر جگتیال ایم ایل اے کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کوشک ریڈی نے تنقید کی جسے انہوں نے کانگریس پارٹی میں “قتل کی سیاست” کے طور پر بیان کیا اور ان رہنماؤں پر برہمی کا اظہار کیا جنہوں نے بی آر ایس کے بینر تلے جیتنے کے باوجود بعد میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
مزید برآں، کوشک ریڈی نے کانگریس قائدین کو چیلنج کیا جنہوں نے حال ہی میں پارٹیوں کو تبدیل کرکے استعفیٰ دینے اور نیا مینڈیٹ حاصل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان حلقوں میں ضمنی انتخابات ناگزیر ہوں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی آر ایس حکومت اقتدار میں آنے پر کانگریس کے بدانتظامی کی تحقیقات کرے گی۔ ایک نکتہ چینی میں، انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر ذاتی سفر کے لیے عوامی مسائل کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
کوشک ریڈی نے دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی دہلی اور کیرالہ کے دوروں میں مصروف ہیں، جب کہ وزراء پونگولیٹی سرینواس ریڈی اور پونم پربھاکر جنوبی کوریا کے دورے پر ہیں، اور وزیر تملا ناگیشورا راؤ ملائیشیا میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر کونڈا سریکھا کی عدالتی مصروفیات ہیں اور ایم ایل اے کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی ہیلی کاپٹر سے متعلق تنازعات میں الجھ گئے ہیں، جس سے شہریوں کے خدشات دور نہیں ہوئے ہیں۔