
مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں تقریباً 72 فیصد سے زیادہ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں دوسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ میں 68 فیصد سے زیادَہ ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش میں تمام 230 اسمبلی حلقوں میں اِکّادُکّا واقعات کو چھوڑ کر پولنگ پُرامن رہی۔ ووٹنگ کی تکمیل کے ساتھ دوہزار 533 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگیا ہے۔ اِن میں 252 خواتین امیدوار ہیں۔ بی جے پی کے اہم امیدواروں میں وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان، مرکزی وزراءنریندر سنگھ تومر، پرہلاد پٹیل، جبکہ کانگریس کے سابق وزیر اعلیٰ کملناتھ، سینئر لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ اور جیتو پٹواری شامل ہیں۔
نکسل سے متاثرہ بالاگھاٹ ضلع اور ماندلا اور دنڈوری اضلاع کے کچھ پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ سہ پہر تین بجے ختم ہوگئی۔ پانچ بجے تک سب سے زیادہ 82 فیصد ووٹنگ مالوہ ضلع میں ریکارڈ کی گئی، جبکہ سب سے کم 56 اعشاریہ دو چار فیصد ووٹنگ علی راج پور ضلع میں ہوئی۔
چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے میں 70 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ اِس مرحلے میں 958 امیدوار میدان میں تھے۔ بی جے پی اور کانگریس تمام 70 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلے میں 7 نومبر کو 20 سیٹوں کیلئے ووٹنگ ہوئی تھی۔ اُسی دن میزورم کے 40 ممبران پر مشتمل ریاستی اسمبلی کے انتخابات کیلئے بھی ووٹ ڈالے گئے تھے۔ ووٹوں کی گنتی3ڈسمبر کو ہوگی۔۔