کے ٹی آر نے کرناٹک کے والمیکی اسکام میں تلنگانہ کے مبینہ کنکشن پر سوال اٹھایا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے کرناٹک میں والمیکی اسکام کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے تلنگانہ کے سیاست دانوں اور تاجروں سے تعلق کا الزام لگایا۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ X (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کے ٹی آر نے حیدرآباد میں ان افراد اور اداروں کے ملوث ہونے پر سوال اٹھایا جو مبینہ طور پر شیڈول ٹرائب کارپوریشن کے لیے فنڈز کے غلط استعمال سے منسلک تھے۔ کے ٹی آر نے حیدرآباد میں ان نو بینک کھاتہ داروں کی شناخت پر سوال اٹھائے جن کے پاس ایس ٹی کارپوریشن سے مبینہ طور پر 45 کروڑ روپئے منتقل کئے گئے۔ انھوں نے “V6 Business” کے مالک کے بارے میں دریافت کیا، ایک کمپنی نے مبینہ طور پر گھوٹالے کے سلسلے میں 4.5 کروڑ روپے وصول کیے تھے۔

بی آر ایس کے کارگزار صدر نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT)، کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (CID) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کے چھاپوں کے باوجود تلنگانہ کے میڈیا حلقوں میں اس خبر کو دبائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ بی آر ایس لیڈر نے ان لوگوں سے مزید سوال کیا جو بار(شراب کی دکانیں) اور سونے کی دکانیں چلاتے تھے جن سے لوک سبھا انتخابات کے دوران نقدی لی گئی تھی، کانگریس پارٹی سے ان کا ممکنہ تعلق ہے۔

 

سابق وزیر نے نشاندہی کی کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک اسمبلی میں اعتراف کیا کہ گھوٹالے میں 90 کروڑ کا غبن کیا گیا۔ کے ٹی آر نے کرناٹک کے وزیر ستیش جاراکی ہولی کے ایک بیان پر بھی روشنی ڈالی، جس نے مبینہ طور پر وزیر نے تجویز پیش کی تھی کہ اگر سدارامیا کو ہٹا دیا گیا تو تلنگانہ حکومت بھی گر سکتی ہے۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ کرناٹک وزیرکی اس کا کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ تحقیقات میں خاطر خواہ پیش رفت حاصل ہونے کے باوجود ای ڈی تلنگانہ میں خاموش کیوں ہے؟۔ اور پوچھا کہ ریاست میں کانگریس کی حفاظت کون کر رہا ہے؟

یہ بھی پڑھیں:

اداکار ناگ ارجن کے این کنونشن کو کیا گیا منہدم ۔ مبینہ طور پر جھیل پر قبضہ کرنے کا ا لزام

Vinkmag ad

Read Previous

اداکار ناگ ارجن کے این کنونشن کو کیا گیا منہدم ۔ مبینہ طور پر جھیل پر قبضہ کرنے کا ا لزام

Read Next

سعودی ریگستان میں GPS کی خرابی سے تلنگانہ کے شخص کی المناک موت

2 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular