
تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی کی مسلم دشمنی منظرعام پر آگئی۔ کانگریس کے مسلم کارکن کی جانب سے پہنائی گئی نماز کی ٹوپی کو ریونت ریڈی نے فوری سر سے نکال دیا۔ ریونت ریڈی کی اس حرکت پر ریاست کے مسلمانوں میں شدید ناراضگی دیکھی جارہی ہے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر مسلمانوں کی جانب سے ریونت ریڈی کی اس حرکت کی مذمت کی جارہی ہے
بتایاجاتا ہے کہ منگل کو ونپرتی میں کانگریس کے جلسہ عام میں ریونت ریڈی نے شرکت کی۔ اس موقع پر کانگریس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے ریونت ریڈی کی گلپوشی اور شال پوشی کی جارہی تھی اس دوران ایک کانگریس کے دو تین مسلم کارکن ریونت ریڈی کو بہت ہی احترام و اخلاص کے ساتھ نماز کی ٹوپی پہنائی ۔ لیکن ریونت ریڈی فوری نے سر سے ٹوپی نکال کر بازو ڈال دی۔ یہ سارا واقعہ کیمرہ میں قید ہوگیا۔
خود کانگریس کے کئی قائدین بھی ریونت ریڈی پر ناراضگی ظاہر کی ان کا کہنا ہے کہ پولنگ کے لئے ابھی ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے ایسے میں ریونت ریڈی کی اس حرکت سے کانگریس کو بھاری نقصان ہوسکتا ہے عام مسلمانوں کا یہ تاثر تھا کہ ریونت ریڈی کے بی جے پی اور آر ایس ایس سے وابستگی کے بارے میں جو اطلاعات گشت ہوئے ہیں وہ سچ ثابت ہورہے ہیں۔ انتخابات سے قبل ہی مسلمانوں کی شناخت سمجھی جانے والی نماز کی ٹوپی کو ہی ریونت ریڈی برداشت نہیں کر پا رہے ہیں تو اقتدار میں آنے کے بعد مسلمان ان سے کس طرح کی توقع رکھیں گے۔