
حیدرآباد: کانگریس کے سینئر لیڈر اور ایم ایل سی جیون ریڈی نے ایک بار پھر کانگریس پارٹی میں جاری انحراف کے سلسلے میں اپنی گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ واضح طور پر بات کرتے ہوئے، جیون ریڈی نے واضح کیا کہ وہ کانگریس کے تئیں کوئی ذاتی غصہ نہیں رکھتے، پارٹی کو “اپنا گھر” بتاتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ان کیپارٹی سے چار دہائیوں پرانی رفاقت ہے، اور وہ اب خود کو کمزور محسوس کر رہے ہیں۔
جیون ریڈی نے انکشاف کیا کہ وہ پچھلے چار مہینوں سے خود کو الگ تھلگ اور ذلیل محسوس کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں انہیں خود کو کانگریس لیڈر کے طور پر اعلان کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ پارٹی میں ہونے والی اندرونی اختلافات نے انہیں شدید عدم اطمینان کا شکار کر دیا ہے۔
ان کی بنیادی شکایت بی آر ایس سے لیڈروں کی کانگریس میں آمد ہے، جو ان کے خیال میں پارٹی کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے ہائی کمان پر زور دیا کہ وہ منحرف ہونے والوں کو نااہل قرار دیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پارٹی بدلنا کانگریس کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔ جیون ریڈی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے اس تشویش کو ہائی کمان کے ساتھ اٹھایا ہے لیکن کہا کہ حتمی فیصلہ پارٹی قیادت کے پاس ہے۔
جیون ریڈی نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی آر ایس قائدین کے درمیان فرق کرنا مشکل ہوگیا ہے اور یہاں تک کہ کانگریس کے حقیقی ارکان بھی اب پارٹی کے اندر اپنی شناخت ظاہر کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کانگریس ریاست میں مضبوط پوزیشن میں ہے، یہاں تک کہ اے آئی ایم آئی ایم کی حمایت کے بغیر، اور بی آر ایس سے تبدیلی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے قیادت کو یاد دلایا کہ قانون منحرف افراد کو معطل کرنے کی اجازت دیتا ہے اور وہ ایسے ارکان کے خلاف کارروائی کے اپنے مطالبے پر ثابت قدم ہیں۔