
فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم انروا کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے کو صاف کرنے میں کم از کم 15 سال لگ سکتے ہیں۔انروا کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق غزہ سے 4 کروڑ ٹن ملبہ صاف کرنا ہوگا جس کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے اخراجات ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے میں دھماکا خیز مواد اور دیگر خطرناک مواد بھی شامل ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ملبے میں انسانی لاشیں بھی دبی ہوئی ہیں۔ادارے کے مطابق غزہ میں 2008 کے بعد سے تمام جنگوں میں جتنا ملبہ پیدا ہوا اس سے 13 گنا زیادہ ملبہ موجودہ جنگ میں پیدا ہوچکا ہے۔
یونائیٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام کی جانب سےمئی میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں گھروں کی تعمیر نو کا کام 2040 تک مکمل ہوسکے گا اور اس پر 40 سے 50 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 38 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔