
سابق وزیر و بی آر ایس کے رکن اسمبلی ہریش راؤ نے ریاست میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ بیہمانہ قتل، عصمت ریزی اور پرتشدد واقعات ریاست میں امن و امان کی خرابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
گزشتہ ہفتے نارائن پیٹ ضلع کے اوٹکور منڈل میں سنجیو نامی شخص کو سب کے سامنے لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا۔حیدرآباد کے قلب میں واقع بالاپور میں سمیر نامی نوجوان کو بے دردی سے چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا سب دیکھتے رہ گئے۔اسی طرح پداپلی ضلع کے سلطان آباد میں چھ سالہ بچی کی عصمت ریزی اور قتل کا گھناونا واقعہ پیش آیا تھا۔
اس واقعہ کو عوام ابھی بھولے بھی نہیں تھے کہ ایک اور گھناؤنا واقعہ منگل کو بھوپال پلی ضلع میں پیش آیا جہاں پولیس عہدیدار جس کا کام حفاظت کرنا ہے اس نے ایک ساتھی خاتون کانسٹیبل کی عصمت ریزی کی۔
ہریش راؤ نے کہ ہریش راؤ نے کہا کہ وہ اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں آور بی آر ایس پارٹی کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر جوابی کارروائی کرے اور ملزم ایس آئی کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
سابق وزیر نے کہا کہ ریاست تلنگانہ جو پچھلے دس برسوں میں امن و سلامتی کا گہوارہ بن گیا تھا لیکن یہ افسوس ہے کہ کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے چھ ماہ کے اندر ہی ریاست میں امن و سلامتی ایک سوال بن گئی ہے۔ ہریش راؤ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آنکھیں کھولے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات کرے۔