
حیدرآباد: تلنگانہ بھر میں کرائے کی عمارت میں چلائے جا رہے گروکل اسکولوں کے مالکین کو گزشتہ ۹مہینے سے ریاستی حکومت کی جانب سے کرایہ ادا نہیں کیا گیا۔ اس لئے کئی گروکل اسکولوں اور کرائے کی عمارتوں میں کام کرنے والے رہائشی ہاسٹلز کو عمارتوں کے مالکین نے تالے لگا دیے ہیں۔
مکانداروں کے احتجاج نے متعدد اقلیتی رہائشی اسکولوں کو متاثر کیا ہے، جس سے طلباء اور اساتذہ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد واپس آتے ہی اسکول کے باہر پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹنگاتورتی، بیلم پلی، تندور، ورنگل، بھوپال پلی، حضور نگر، اور بھونگیر جیسے علاقوں میں اداروں کو تالا لگایا گیا ہے۔
تلنگانہ گروکل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز پرائیویٹ بلڈنگ اونرس اسوسی ایشن نے مزید رکاوٹوں کو روکنے کے لیے زیر التواء واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ طلباء اور عملے کو بند عمارتوں کے باہر انتظار میں چھوڑ دیا گیا، کلاسیں شیڈول کے مطابق دوبارہ شروع نہیں ہو سکیں۔ ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت بقایا کرایہ ادا کرنے میں ناکام رہی تو اسکولوں پر تالا لگا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
بھوپال پلی : اقلیتی رہائشی اسکول کا کرایہ ادا نہ کرنے پر بلڈنگ کےمالک نے تالا لگا دیا۔