کے ٹی آر نے سنگاریڈی ضلع میں آلودہ پانی کی وجہ سے اموات پر صدمہ کا اظہار کیا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے سنگاریڈی ضلع میں آلودہ پینے کے پانی کی وجہ سے دو لوگوں کی موت پر صدمہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اس مسئلہ کو حل کرنے میں غیر موثر قرار دیا۔

کے ٹی آر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سابقہ ​​بی آر ایس حکومت نے اس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے تحت ریاست بھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے مشن بھگیرتھ پروجیکٹ کو مکمل کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی کی قیادت والی موجودہ کانگریس حکومت اس پروجیکٹ کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے، جو کرشنا اور گوداوری ندیوں کے صاف پانی کو یقینی بناتی ہے۔

یہ واقعہ نارائن کھیڑ منڈل کے سنجیون راؤ پیٹ میں پیش آیا، جہاں آلودہ پانی کی سپلائی کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ اس المناک واقعہ میں کانگریس حکومت کی ناکامی واضح ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے تعاون اور متاثرہ افراد کے لیے مناسب طبی امداد کا مطالبہ کیا۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ میں اس طرح کے ناخوشگوار واقعات کو کسی اور جگہ ہونے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔

گزشتہ کچھ دنوں سے سنجیون راؤ پیٹ میں واقع بی سی کالونی کے مکینوں کو مشن بھگیرتھ پروجیکٹ کے ذریعے پانی نہیں مل رہا تھا۔ صاف پانی تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے مکین دستیاب مقامی پانی استعمال کرتے تھے جو کہ آلودہ تھا۔ کئی لوگ بیمار ہو گئے اور ان میں سے دو علاج کے دوران فوت ہو گئے۔ تقریباً 50 دیگر افراد اس وقت زیر علاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ شدید بیمار مریضوں میں سے دو کو نارائن کھیڑ کے سرکاری اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے، جب کہ ایک کو مزید دیکھ بھال کے لیے سنگاریڈی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

سرگاپور میں اسکول کے لیے زمین کے حصول پر نوجوان کسان نے خودکشی کی کوشش کی۔

Read Next

ورنگل ضلع میں کانگریس قائدین کے درمیان گروپ بندیوں اضافہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular