
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے کسانوں کے قرض معاف کرنے کے وعدے کو پورا کرنے میں ناکامی پر غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ کے ٹی آر نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں قرض معافی اسکیم کے تئیں کانگریس حکومت کی وابستگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریلیف کے لیے بینکوں سے رجوع کرنے والے کسانوں کو مدد کے بجائے الجھن کا سامنا کرنا پڑا۔
کوڈاڑ میں ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ ایک لاکھ روپئے کے قرض کی معافی کے لئے احتجاج کرنے والے کسانوں کو قانونی مقدمات کی دھمکی دی گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں تقریباً اتنا ہی خرچہ اٹھانا پڑے گا جتنا کہ قرض معافی کاہے۔ کے ٹی آر نے سوال کیا۔ “کیا اسی کو آپ اندرماں راجیم کہتے ہیں؟ کیا یہ وہی گورننس ہے جس کا عوام سے وعدہ کیا گیا تھا؟”
کے ٹی آر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ کسانوں کے ساتھ صرف وعدے کے مطالبے پر سخت مجرموں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ کے ٹی آر نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ کسانوں کو گرفتار کر رہی ہے جو نا مکمل وعدوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، جس سے عدم اطمینان میں مزید شدت آئی۔
راما راؤ نے احتجاجی مظاہروں میں مبینہ طور پر غلط رویہ اختیار کرنے پر کوداڑ رورل سی آئی راجیتھا ریڈی کو معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ کے ٹی آر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان ہاتھوں کا احترام کرے جو ریاست کو کھانا کھلاتے ہیں، چیف منسٹر سے کہا کہ وہ اپنے وعدوں کا احترام کریں اور متاثرہ کسانوں کو انصاف فراہم کریں۔
అన్నం పెట్టే అన్నదాతపై పోలీస్ జులూమ్
ఒకరు దర్వాజాలు పీకుతారు-మరోకరు కేసులు పేట్టి లోపలేస్తాం అంటారు
మాఫీ కాలేదు మాఫీ చెయ్యండి మొర్రో అంటూ రైతులు నానా తంటాలు పడుతుంటే మరో వైపు కేసులు పెడతాం అంటూ పోలీసుల బెదిరింపులు
కేసులు పెట్టి లక్ష ఖర్చయ్యేదాకా తిప్పుదాం అని అన్నదాతపై… pic.twitter.com/8Oncs1rT6X
— KTR (@KTRBRS) September 26, 2024