غیرضروری برقی سربراہی بند کرنے پر عہدیداروں کو چیف منسٹر تلنگانہ معطل کرنے کا انتباہ دیا

وزیراعلیٰ کا بجلی کی سپلائی میں حکام اور عملہ کی غفلت پر برہم اظہار کیا ہے۔ کسی کی بدنامی ہوئی تو حکومت برداشت نہیں کرے گی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے خبردار کیا کہ ریاست میں بجلی کی کٹوتی کی اطلاع ملنے پر ذمہ دار عہدیداروں اور عملہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ حکومت توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے مناسب بجلی فراہم کر رہی ہے اور حکومت کی جانب سے بجلی کی کوئی سرکاری کٹوتی نہیں کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی کے مقابلے ریاست میں بجلی کی سپلائی میں پہلے ہی اضافہ کیا گیا ہے اور حال ہی میں کئی جگہوں پر بجلی کی کٹوتی پر محکمہ توانائی کے عہدیداروں پر اپنا غصہ ظاہر کیا۔

وزیراعلیٰ نے کچھ عہدیداروں کی جانب سے دیانتداری سے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی برتنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ سی ایم ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ ان کے علم میں آیا ہے کہ کچھ لوگ بجلی کی فراہمی کے بارے میں غلط معلومات پھیلا کر حکومت کی ساکھ خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ایسے افسران اور عملے کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا اور انرجی حکام کو خبردار کیا کہ وہ بجلی کی سپلائی میں اضافے کے باوجود بجلی کی کٹوتی سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والی مہم کا مقابلہ کریں۔

چیف منسٹر نے کو ٹرانسکو اور جینکو کے سی ایم ڈی رضوی نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران بجلی کی فراہمی میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹرانسکو کے سی ایم ڈی نے کہا کہ حال ہی میں ریاست کے تین سب اسٹیشنوں کی حدود میں بجلی کی سپلائی میں کچھ وقت کے لیے خلل پڑا تھا۔ جب سی ایم نے بجلی کی کٹوتی کی وجوہات کے بارے میں پوچھا تو عہدیداروں نے بتایا کہ ڈی ای کو سب اسٹیشنوں میں لوڈ کے اتار چڑھاؤ کی مناسب نگرانی کرنی ہے اور ایسا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوا۔

وزیراعلیٰ نے فرائض میں غفلت برتنے والے اہلکاروں اور عملے کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ متعلقہ سب سٹیشن کے علاقے میں اگر بجلی کی سپلائی کسی مرمت یا دیکھ بھال کے دیگر مسائل کی وجہ سے معطل ہے تو صارفین کو پیشگی اطلاع دیں۔ وزیراعلیٰ نے متنبہ کیا کہ انہوں نے فیلڈ لیول کے کچھ عملے کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں، جنہیں پچھلی حکومت کے دوران تعینات کیا گیا تھا، حکومت کی بدنامی کے لیے جان بوجھ کر بجلی کی کٹوتی کر رہے تھے۔

حکام سے کہا گیا ہے کہ اگر ریاست میں کہیں بھی 5 منٹ سے زیادہ بجلی کی سپلائی میں خلل پڑتا ہے تو بجلی کی کٹوتی کی وجوہات کی تحقیقات کریں۔ تکنیکی اور قدرتی وجوہات کے علاوہ جو بھی جان بوجھ کر بجلی کی کٹوتی کا سبب بنے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔حکومت نے ریاست میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مناسب بجلی کی فراہمی کے لیے تمام اقدامات کیے ہیں۔ فروری، مارچ اور اپریل کے موسم میں جب بجلی کی طلب زیادہ ہوتی ہے تو بجلی کی فراہمی کے لیے ایک ایکشن پلان پہلے ہی تیار کر لیا گیا ہے۔

رواں سال یکم تا 13 فروری تک یومیہ 264.95 ملین یونٹ بجلی فراہم کی گئی۔ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران بجلی کی فراہمی صرف 242.44 ملین یونٹ تھی۔ گزشتہ سال جنوری میں 230.54 ملین یونٹ بجلی فراہم کی گئی تھی۔ اس سال، جنوری میں یہ 243.12 ملین یونٹس سے زیادہ تھا۔

Vinkmag ad

Read Previous

موسم گرما پانی کے بحران سے بچنے کیلئے ایکشن پلان ہو تیار۔ سی ایم

Read Next

200یونٹ مفت بجلی اور گیس سلینڈر 500 کے وعدے پر جلد عمل آواری ، کا بینہ سب کمیٹی میں جائزہ اجلاس

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular