
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارکا راما راؤ نے درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کے ذیلی زمروں کی درجہ بندی پر سپریم کورٹ کے موافق فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے اس مسئلہ پر مسلسل خلوص کے ساتھ کام کیا ہے، اس کے برعکس دوسری سیاسی جماعتوں پر ووٹ کی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کے ٹی آر نے اس بات پر زور دیا کہ مادیگا کمیونٹی کی درجہ بندی کے لیے جدوجہد کا نتیجہ آخر کار نکلا، اور بی آر ایس نے ہمیشہ اس مقصد کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پارٹی صدر کے چندر شیکھر راؤ نے چیف منسٹر کی حیثیت سے ذاتی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط بھیجا تھا جس میں ایس سی کی درجہ بندی کی وکالت کی گئی تھی۔
کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس نے دوسری پارٹیوں کے برعکس اس مسئلہ پر متضاد دلائل پیش نہیں کیے۔ انہوں نے کے سی آر کو سیاسی فائدے کے بجائے سماجی انصاف کے نقطہ نظر سے معاملے تک پہنچنے کا سہرا دیا۔ کے ٹی آر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کے سی آر نے ہمیشہ ایس سی کی درجہ بندی کو ایک جائز مطالبہ کے طور پر دیکھا ہے، جس طرح وہ تلنگانہ کے مطالبے کو دیکھتے ہیں۔
کے ٹی آر نے مزید روشنی ڈالی کہ اقتدار میں آنے کے بعد، بی آر ایس نے ایس سی کی درجہ بندی کی حمایت کرتے ہوئے اسمبلی میں ایک قرارداد پاس کی۔ کے سی آر نے یہ بھی درخواست کی تھی کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے مطابق ایس سی ذیلی ذاتوں کی درجہ بندی کرنے کا اختیار ریاستی حکومتوں کو سونپ دیا جائے۔
کے ٹی آر نے ریاستی کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر درجہ بندی کا عمل فوری طور پر شروع کرے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بی آر ایس اس کوشش میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔
ٰیہ بھیپڑھیں:
سپریم کورٹ نے سنایا تاریخی فیصلہ،ایس سی اور ایس ٹی میں ذیلی درجہ بندی کی ملی منظوری،
One Comment
[…] بی آر ایس نے کیا ایس سی کی درجہ بندی پر سپریم کورٹ کے فیص… […]