بی آر ایس قائدین نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی

حیدرآباد: بی آر ایس قائدین نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف باضابطہ پولیس میں شکایت درج کروائی، جس میں ان پر سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے خلاف بدسلوکی، ہتک آمیز اور اشتعال انگیز تبصرہ کرنے کا الزام لگایاگیا۔

حیدرآباد کے پنجہ گٹہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی شکایت میں ریونت ریڈی کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بی آر ایس لیڈران بشمول ایم ایل اے ایم گوپال، سابق ایم ایل اے ڈاکٹر بلکا سمن، ڈاکٹر داسوجو سراون کمار، اور گیلو سرینواس نے شکایت درج کروائی۔

قائدین نے حیدرآباد کے سوماجی گوڑا میں منگل کو راجیو گاندھی کی یوم پیدائش کی تقریبات کے دوران ریونت ریڈی کے ریمارکس کی مذمت کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعلیٰ کے بیانات نہ صرف توہین آمیز تھے بلکہ غیر قانونی بھی تھے، شائستگی اور ذمہ داری کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے ایسے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص سے توقع نہیں کی جاتی ہے۔

اپنی شکایت میں، بی آر ایس قائدین نے ریونت ریڈی کی تقریر کا ایک مخصوص اقتباس فراہم کیا، جسے انہوں نے کے سی آر کے تئیں شدید جارحانہ اور ہتک آمیز قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریونت ریڈی کے ریمارکس نے دشمنی کو ہوا دی اور عوامی امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ قائدین نے یہ بھی دلیل دی کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے استعمال کی گئی زبان آئی پی سی کی دفعہ 153A، 294، 500، اور 504 کے تحت سنگین جرائم کی تشکیل کرتی ہے۔ شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ ریونت ریڈی کے اقدامات ریاست کی جمہوری اور آئینی اقدار کی براہ راست خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ تشدد کو بھڑکانے اور امن عامہ کو درہم برہم کرنے کی کوشش ہے۔

قائدین نے پولیس پر زور دیا کہ وہ ریونت ریڈی کے خلاف ان کی جارحانہ اور بدسلوکی کے لئے فوری اور سخت قانونی کارروائی کرے۔ شکایت میں ریونت ریڈی کی مکمل تقریر کے ویڈیو لنک کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جس میں بی آر ایس پارٹی کے ارکان اور ان کے حامیوں کے خلاف بدسلوکی اور دھمکی آمیز ریمارکس کے دیگر واقعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ پولیس نے شکایت کی وصولی کو تسلیم کر لیا ہے اور مبینہ طور پر مزید کارروائی کا فیصلہ کرنے کے لیے تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہے۔

یہ واقعہ راجیو گاندھی کی یوم پیدائش تقریب کے دوران پیش آیا، جہاں ریونت ریڈی نے مبینہ طور پر کے سی آر کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے، جس میں کے سی آر کا مجسمہ نصب کرنے کے بارے میں ایک متنازعہ بیان بھی شامل ہے جب وہ زندہ ہیں۔ ان ریمارکس نے بی آر ایس قائدین میں غم و غصے کو جنم دیا ہے، جو انہیں بدامنی اور تشدد کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ بی آر ایس قائدین نے تفتیشی عمل کے دوران مزید معلومات یا وضاحت فراہم کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

کانگریس قائدین نے بی آر ایس کے ورکنگ پریسڈنٹ ٹی آر پر ’ہتک عزت‘ معاملہ درج کروایا

Read Next

وقارآباد میں ملاوٹ شدہ تاڑی پینے سے 8 افراد بیمار، اسپتال میں داخل

One Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular