
وزارت دفاع نے حیدرآباد-کریم نگر راجیو ہائی وے کے ساتھ حیدرآباد-ناگپور نیشنل ہائی وے پر ایک ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے۔ حیدرآباد میں دفاعی اراضی پر ایلیویٹیڈ کوریڈورز کی تعمیر کے لیے لائن کو صاف کردیا گیا ہے۔
بی آر ایس حکومت نے مسلسل 8سال تک اس لئے جدوجہد کی تھی۔ 5 جنوری کو وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے دہلی میں ملاقات کی تھی اور دفاعی اراضی پر ایلیویٹڈ کوریڈورز کی تعمیر کی اجازت دینے کے لیے ایک مکتوب حوالے کیا تھا۔
اس کے جواب میں مرکزی حکومت نے جمعہ کی صبح ایلیویٹڈ کوریڈورز کی تعمیر کے لیے اجازت نامے جاری کر دیے۔ وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور محکمہ دفاع کے عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے ایسی شاہراہوں کی تعمیر کی اجازت دی جو حیدرآباد شہر کی ترقی کے لئے سب سے اہم ہیں۔
حیدرآباد کو کریم نگر-راماگنڈم سے جوڑنے والی راجیو روڈ پر پیراڈائز جنکشن سے آوٹر رنگ روڈ جنکشن تک چھ لین ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر، داخلی اور خارجی ریمپ کی تعمیر کل 11.30 کلومیٹر کوریڈور کی تعمیر کے لیے 83 ایکڑ اراضی کی ضرورت ہے۔ناگپور ہائی وے (این ایچ 44) پر کندلاکویا کے قریب پیراڈائز جنکشن سے لے کر آؤٹر رنگ روڈ تک 18.30 کلومیٹر طویل ایلیویٹڈ کوریڈور کی کل لمبائی تجویز کی گئی ہے، جس میں سے 12.68 کلومیٹر کو چھ لین ایلیویٹڈ کوریڈور کے طور پر تعمیر کیا جائے گا، جس میں باہر نکلنے والے راستے ہوں گے۔
چار علاقوں میں، اور مستقبل کے ڈ بل ڈیکر (میٹرو کے لیے) راہداری میں، وزیراعلیٰ نے وزیر دفاع سے درخواست کی کہ محکمہ دفاع کی کل 56 ایکڑ اراضی دیگر تعمیرات کے لیے منتقل کی جائے۔مرکز کی طرف سے دی گئی اجازتوں سے شمالی تلنگانہ کی طرف حمل و نقل کے راستوں کی ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ نظام آباد، عادل آباد اور کریم نگر راما گنڈم جانے کے لیے سکندرآباد علاقہ میں ٹریفک کا سب سے زیادہ پریشان کن مسئلہ دور کیا جائے گا۔
حیدرآباد سے شاہ میر پیٹ، حیدرآباد سے کندلاکویا تک ایلیویٹیڈ کوریڈورز کی تعمیر سے شہر کی ترقی شمال کی طرف چلے گی۔ محکمہ دفاع کی اراضی کی رکاوٹیں جو کہ قومی شاہراہوں کی توسیع میں رکاوٹ بنی تھیں، ہٹا دی گئی ہیں۔ مرکز کے ساتھ پچھلی حکومت کے رویہ کی وجہ سے ایلیویٹیڈ کوریڈورز کی منظوری کا عمل برسوں سے تعطل کا شکار رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خوشی کا اظہار کیا کہ آٹھ سال سے حل طلب یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت نے یہ منظوری صرف 80 دنوں میں حاصل کی ہے جس سے ان کے خلوص کا پتہ چلتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے دہلی دورے کےدوران مرکزی وزراء کو ریاست تلنگانہ کی ضروریات کے لیے خطوط دیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ریاست کے مفادات کے لیے کسی سے بھی ملنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاست کی ترقی کے لیے مرکز کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات برقرار رکھیں گے۔
وزیراعلی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ سیاسی تنازعات اور پارٹی نظریات سے قطع نظر تلنگانہ خطہ کے مفادات ان کی اولین ترجیح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی محکمہ دفاع کی ہدایات کے مطابق ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر جلد شروع کر دی جائے گی۔