
حیدرآباد۔ بی آر ایس کے کارگذار صدر و تلنگانہ کے وزیر تارک راما راؤ نے کہا ہے کہ حیدرآباد تلنگانہ کی معاشی طاقت ہے، ریاست کی جی ڈی پی کا 40 تا 50 فیصد حصہ یہیں سے آتا ہے اگر حیدرآباد کے ساتھ لاپرواہی کی گئی تو یہ ریاست کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ وہ آج حیدرآباد میں واقع تاج دکن میں منعقدہ تلنگانہ بلڈرس فیڈریشن کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل یہ کہتے ہوئے گمراہ کن تشیر کی جا رہی تھی کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد اراضیات کی قیمتوں میں کمی آ جائے گی۔ لیکن آج حیدرآباد میں زمینوں کی قیمت میں دس تا 20 فیصد کا اضافہ ہو گیا۔ حیدرآباد سمیت ریاست بھر میں زمینوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ریاستی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ نو سال کے دوران ریاست نے شاندار ترقی حاصل کی ہے اور کئی کامیابیاں حاصل کی گئیں۔
تلنگانہ کےوزیر آئی ٹی نے بتایا کہ تلنگانہ آئی ٹی کے شعبہ میں سر فہرست ہے، ملازمتوں کی فراہمی اور ٹکنالوجی کے میدان میں حیدرآباد نے بنگالورو کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، انہوں نے ترقی جاری رکھنے کے لیے ایک مرتبہ پھر بی آر ایس کو اقتدار میں لانے کی خواہش کی اور آخر میں کے ٹی آر نے کہا کہ آج تلنگانہ ایک برانڈ امیج ہے اور عالمی سطح پر تلنگانہ کی شناخت ایک پروگریسو اسٹیٹ کے طور پر بنی ہے، ریاستی وزیر نے کہا کہ ترقی ہماری ذات اور فلاح و بہبود ہی ہمارا مذہب ہے کہ مقصد کے تحت کام کیا جا رہا ہے