
رکن قانون سازکونسل ودختر چیف منسٹرکے چندر شیکھر راو‘ کلواکنٹلہ کویتا نے واضح کیاکہ بی آرایس کاتلنگانہ کے عوام کے ساتھ اتحادہے ۔ کانگریس غرور وتکبر کی علامت ہے ۔کویتانے کہاکہ کانگریس کے پاس کوئی خوبی نہیں ہے ‘بلکہ اسے صرف اقتدار کی ہوس ہے ۔کویتا نے عوام پرزوردیا کہ وہ سرسبزوشاداب تلنگانہ کو پت جھڑنہ بننے دیں۔وہ دھرم پوری میں بی آرایس پارٹی امیدوار وریاستی وزیرکے ایشورکی انتخابی مہم سے خطاب کررہی تھیں۔ اس موقع پر ایم پی پدا پلی وینکٹیش‘ صدرنشین ضلع پریشدجگتیال وسنتااوردوسرے موجودتھے۔
کے کویتا نے کہاکہ انتخابات کاموسم ہے۔ مختلف جماعتوں کے قائدین آپ کے درمیان آئیں گے اورکہیں گے کہ ہم سب کچھ دے دیں گے‘تاہم حقیقت میں وہ آپ کے ہمدرد نہیں ہیں‘بلکہ وہ صرف انتخابات کے موقع پرنظرآتے ہیں اور اقتدارکاحصول ہی ان کی خواہش ہے۔ دوسری طرف بی آرایس پارٹی عوام کی جماعت ہے اورعوام کے مسائل کی یکسوئی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہی ہے ۔کویتا نے کہاکہ کانگریس پارٹی کو55برس موقع فراہم کیاگیا‘تاہم اس نے کچھ نہیں کیا۔ کانگریس دورحکومت میں غریبوں کوبرائے نام صرف 200روپئے وظیفہ دیاجاتاتھا‘کسانوں کی بھلائی کیلئے کوئی اسکیم نہیں تھی۔ کویتا نے کہاکہ کانگریس کے پاس کوئی ایجنڈہ نہیں ہے
کویتا نے واضح کیا کہ اقتدارمستقل نہیں رہتا ‘تاہم محبت اور لگائومستقل رہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی آرایس پارٹی کاتلنگانہ عوام سے گہرا اور اٹوٹ رشتہ ہے ۔ تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ریاست بن کر ابھررہی ہے۔ بی آرایس حکومت میں گزشتہ 10برسوں کے دوران تلنگانہ سرسبزوشاداب ہوگیاہے ۔ ۔ریاست میں کوئی گھرایسا نہیں ہے جو بی آرایس حکومت کی اسکیمات سے مستفیدنہ ہورہاہو۔ کویتا نے کہا کہ کے سی آرکی بحیثیت چیف منسٹرہیٹ ٹرک کے ساتھ ہی آسرا اسکیم کے تحت وظائف کی رقم میں اضافہ کیاجائے گا۔
۔انہوں نے کہاکہ عوام ووٹ ڈالنے سے قبل بی آرایس حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور تلنگانہ کی مزید ترقی کیلئے بی آرایس امیدواروں کوبھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب بنائیں۔ کویتا نے وزیراعظم نریندرمودی پرشدید تنقیدکی ۔ چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے 400روپئے میں گیاس سلینڈر کی فراہمی کا فیصلہ کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ کے تلنگانہ کے وزیر اقلیتی بہبود،کے ایشوربہترین عوامی قائدہیں۔ دھرم پوری کی مزید ترقی کیلئے عوام کارکے نشان کوووٹ دیں اورکے ایشورکوکامیاب بنائیں۔