بنگالورو میں ضبط 42 کروڑ روپے کا استعمال تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات میں کیا جانے والا تھا
بھارت راشٹرا سمیتی کے سینئر لیڈر اور وزیر فینانس تلنگانہ ٹی ہریش راونے الزام عائد کیا ہے کہ کرناٹک کے بنگالورو میں کانگریس لیڈر امبیکاپتی کے مکان سے محکمہ انکم ٹیکس نے جو 42 کروڑ روپے کی رقم ضبط کی ہے اس کا استعمال تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات میں کیا جانے والا تھا۔ بی آر ایس نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اپوزیشن کانگریس نے ریاست میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی فنڈنگ کے لئے کرناٹک سے 1,500کروڑ روپے روانہ کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی ہے۔وزیر فینانس نے یہ انکشاف بھی کیاکہ 1,500کروڑ روپے کے منجملہ زیادہ تر رقم ٹاملناڈو کے چینائی اور حیدرآباد کو پہلے ہی پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان ہی وجوہات کی وجہ سے کانگریس پارٹی کا ”اسکامگریس“ کے طور پرتقابل کیا جاتا ہے۔ میدک میں مختلف جلسوں کو مخاطب کرتے ہوئے ہریش راو نے کہا کہ امبیکاپتی جو ایک کنٹراکٹر بھی ہے، سابق میں بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت پر کنٹراکٹر سے 40 فیصد ٹیکس وصول کرنے کا الزام عائد کیا تھا جب کرناٹک میں کانگریس اپوزیشن میں تھی۔ وزیرفینانس نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت اب کنٹراکٹر سے 50 فیصد ٹیکس جمع کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”تلنگانہ ٹیکس“ کے طور پربنگالورو میں بلڈرس سے ہر مربع فیٹ پر 75 روپے وصول کررہی ہے۔ انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ کانگریس آنے والے انتخابات میں صرف امیر امیدواروں کو ہی ٹکٹ دینے والی ہے تاکہ وہ انتخابات میں رائے دہندوں پر کروڑہا روپے خرچ کرسکے لیکن تلنگانہ کے عوام اس قسم کی پارٹیوں اور ان کی سرگرمیوں کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ان حالات کے باوجود کانگریس نے ہنوز اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ قبل ازیں وزیر فینانس کی موجودگی میں پاپنا پیٹ منڈل کے یوسف پیٹ موضع میں ضلع میدک کے سابق کانگریس رکن اسمبلی پی ششی دھر ریڈی نے بی آر ایس میں شمولیت اختیا رکرلی۔ اس موقع پر رکن اسمبلی پدمادیویندرریڈی، کے تروپتی ریڈی، بی جگپتی اور دوسرے موجود تھے۔