
حیدرآبا۔ فلم نگر میں دردناک قتل کی واردات پیش آئی۔ انوار نامی شخص نے قرض واپس نہیں کرنے پر میاں بیوی کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ ۔ حالانکہ یہ واقعہ گزشتہ ماہ کی 28 تاریخ کو پیش آیا تھا لیکن دیر سے منظر عام پر آیا۔ سید احمد قادری (42) رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرتے ہیں۔ 2014 میں 40سالہ سیدہ معراج کی شادی فاطمہ سے ہوئی۔ وہ فلم نگر ستیہ کالانی پائنیر انکلیو میں رہتے ہیں۔
قادری نے دو سال سے بھی کم عرصہ پہلے ندیم کالونی میں رہنے والے انور سے بکروں کے کاروبار کے لیے 20 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ لیکن پھر رقم واپس نہیں کی گئی۔ انور قادری کے گھر کئی بار پیسے مانگنے آیا۔ وہ کہتے رہے کہ پیسے کہیں اور سے لانے ہیں جب ملیں گے تو دے دیں گے۔
نومبر28کو قادری گھر سے نکلے لیکن واپس نہیں ہوئے۔ فاطمہ کی بہن منیر فاطمہ نے قادری کو فون کیا قادی نے فون نہیں اٹھایا۔ منیر فاطمہ نے 30 نومبر کو قادری کے گھر گئیں۔ گھر پر تالا لگا تھا۔ اور گھر سے گیس کی بو آ رہی تھی منیر فاظمہ نے گھر کا تالا توڑا، گھرمیں معراج فاطمہ کی لاش ملی۔ انھوں نے فلم نگر پولیس اسٹیشن میں معراج فاطمہ کے قتل کی شکایت درج کرائی۔ اور احمد قادری پر قتل کا شبہ ظاہر کیا۔
پولیس نے قادری کی تلاش شروع کر دی، پولیس کوچونکا دینے والے حقائق سامنے آ گئے۔ فاطمہ کے قتل سے پہلے اس کے گھر آنے والے سی سی ٹی وی کیمروں میں تین افراد کے فوٹیج ریکارڈ ہوئے تھے۔ تینوں بریانی کا پیکٹ ہاتھ میں لیے فاطمہ کے گھر چلے گئے۔ وہ تین کون ہیں؟ استفسار پر معلوم ہوا کہ فاطمہ کا شوہر انور جس نے قادری کو قرض دیا تھا وہ بھی ان میں شامل تھا۔
پولیس کے مطابق انور نے گزشتہ ماہ 28 تاریخ کی رات قادری کو ندیم کالونی میں تالاب پر بلایا۔ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر قادری کو بے دردی سے قتل کر کے تالاب کے قریب ایک گڑھے میں دفن کر دیا۔
انہوں نے قادری کی اہلیہ معراج فاطمہ کو بھی قتل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ قتل کا معاملہ سامنے نہ آئے۔ معراج فاطمہ کے گھر آیا اور چنی سے اس کا گلا گھونٹ دیا۔ انہوں نے لاش کو کپڑوں کے نیچے چھپا دیا اور بھاگ گئے۔ فلم نگر پولیس نے جمعہ کو3 ملزمین کو گرفتار کیا اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔