
حیدرآباد۔ بی آرایس کے، کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ جوبلی ہلز کانگریس ایم ایل اے امیدوار اظہر الدین وہ شخص ہیں جو مرادآباد سے شکست کھانے کے بعد، انہوں نے اس حلقہ کی طرف کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اظہر کبھی عوام میں نہیں رہے اور انہیں جوبلی ہلز حلقہ کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ اظہر الدین ایک عظیم کرکٹر تھے، کے ٹی آر نے لوگوں سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ کرکٹ کھیلیں لیکن آنے والے انتخابات میں بی آرایس امیدوار گوپی ناتھ کو ووٹ دیں۔
بی آرایس کے ورکنگ صدر نے کہا کہ لوگوں نے کانگریس کو 11 مواقع دیئے اور کانگریس نے ہر بار لوگوں کو دھوکا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی وجہ سے اقلیتیں اب بھی غربت کا شکار ہیں۔ کے ٹی آر نے عوام سے کہا کہ وہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست کی حالت کو یاد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ تشکیل دینے سے پہلے بجلی بحران اور پانی کی قلت کی تھی اور تلنگانہ ریاست کی تشکیل اور کے سی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔
کانگریس پارٹی پر حملہ بولتے ہوئے کےٹی آر نے کہا کہ وہ ریاست میں سیاسی عدم استحکام لاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جس نے فرقہ وارانہ فسادات میں صرف اپنی پارٹی کے ایک وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے لیے 400 لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی کے ان لیڈروں کو موقع دیا گیا تو وہ تلنگانہ میں ’کون بنے گا مکھیا منتری‘ کھیلیں گے۔
پی ایم مودی کے وعدوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا اور وہ پورا نہیں کرسکے۔ کے ٹی آر نے یہ بھی کہا کہ پی ایم مودی نے لوگوں کے جن دھن کھاتوں میں 15 لاکھ روپے جمع کرنے کا وعدہ کیاتھا وہ ابھی تک پورانہیں ہوا۔۔ بی آر ایس دہلی قائدین کے سامنے کبھی نہیں جھکے گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جب تک ہم زندہ ہیں ہم سیکولر سیاست کریں گے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ سی ایم کے سی آر ترقی اور فلاح و بہبود پر یقین رکھتے ہیں اور کبھی بھی علاقائی اور مذہبی سیاست میں شامل نہیں ہوئے۔ ریاست میں امن اور ہم آہنگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ حیدرآباد میں مختلف ریاستوں کے لوگ خوشی سے رہتے تھے اور بی آر ایس حکومت نے سبھی کے ساتھ تلنگانہ کے باشندوں جیسا سلوک کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حیدرآباد اور تلنگانہ میں ترقی اور ترقی کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے ایک قابل حکومت اور مستحکم قیادت کا انتخاب کرنا ضروری تھا۔کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کی حکومت حیدرآباد میں گھریلو صارفین کو 20,000 لیٹر پینے کا پانی مفت فراہم کررہی ہے اور یہاں بجلی کی کٹوتی نہیں ہوتی ہے۔
بی آر ایس حکومتصرف 400روپئے میںں گھریلو گیس سلینڈر فراہم کرےگی ۔ انہوں نے بی آر ایس کے منشور کی دیگر اسکیموں اور پروگراموں پر مزید روشنی ڈالی اور کہا کہ سوبھاگیا لکشمی اسکیم کے تحت ماہانہ 3,000 روپے اہل خاتون کو اعزازیہ، آسرا پنشن کی رقم کو بڑھا کر 5000روپے کردیا گیا ہے۔ تلنگانہ اناپورنا اسکیم کے تحت تمام راشن کارڈ ہولڈروں کو بہترین باریک چاول کی فراہمی، کسانوں کو رعیتو بیمہ کے طرز پر خط غربت سے نیچے (بی پی ایل) خاندانوں کو 5 لاکھ روپے کا لائف انشورنس دینےکا وعدہ کیا۔ کے ٹی آر نے 30 نومبرکو ووٹ بی آر ایس پارٹی کےامیدواروں کے حق میں استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔