
امریکی ریاست پنسلوانیا میں نرس نے 17 مریضوں کی جان لے لی۔ ایک رپورٹ کے مطابق 41 سالہ ہیتھر پریسڈی نے 19 سے زائد افراد کو انسولین کی زیادہ مقدار دی تھی۔ وہ 2020 سے یہ کام کر رہی تھی۔ مرنے والے بہت سے مریضوں کو ذیابیطس نہیں تھا۔ اس کے باوجود نرس نے انہیں انسولین دی۔
مئی 2023 میں پریسڈی نے 19 افراد کو انسولین کی ضرورت سے زیادہ خوراک دینے کا اعتراف کیا۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ اب اس کیس کی سماعت جاری ہے۔ اس پر فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ قتل کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی۔ مرنے والوں کی عمریں 43 سے 104 سال کے درمیان تھیں۔
ہیدر پریسڈی 2018 میں نرس بنی، اور اس کے بعد سے 11 ہسپتالوں میں کام کر چکی ہے۔ اس نے 5 مختلف ہسپتالوں میں 19 افراد کو مارنے کی کوشش کی۔ ان میں سے 17 کی موت ہو گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل ہنری نے کہا کہ نرس پریسڈی نے جو کیا وہ بہت پریشان کن ہے۔ یہ سمجھنا مشکل ہے کہ ایک نرس جس پر مریضوں کی دیکھ بھال کا بھروسہ کیا گیا تھا وہ جان بوجھ کر انہیں کیسے نقصان پہنچا سکتی ہے۔