
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے ریاست بھر میں گروکل اسکولوں کے لیے کرایہ کے عدم ادائیگی کے مسئلہ پر منگل کو کانگریس زیرقیادت حکومت پر سخت تنقید کی۔ کرائے کی عمارتوں میں چلنے والے ان اسکولوں میں سے بہت سے مکان مالکان نے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے تالے لگا دئیے ہیں۔
کے ٹی آر نے حکومت کی ترجیحات پر سوال اٹھانے کے لیے ‘ایکس’ (سابقہ ٹویٹر) کا رخ کیا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بڑے ٹھیکیداروں کو معاہدوں اور ادائیگیوں کے لیے فنڈز دستیاب ہیں، ایسا لگتا ہے کہ ایسے اسکولوں کے کرایے کے لیے کوئی نہیں ہے جو پسماندہ طلبہ کی خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، “دہلی کو پیسے بھیجنے اور بڑے ٹھیکیداروں کو ادا کرنے کے لیے فنڈز ہیں، لیکن گروکل اسکولوں کے لیے ایک پیسہ نہیں؟”
یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب متعدد مکان مالکان نے نو ماہ کرایہ باقی رکھنے پر احتجاج میں اقلیتی رہائشی اسکولوں اور ہاسٹلوں کے گیٹ کو تالے لگا دیئے۔ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد، طلباء اور اساتذہ ٹنگاتورتی، بیلم پلی، تندور، ورنگل، بھوپال پلی، حضور نگر، اور بھونگیر جیسی جگہوں پر مقفل عمارتوں کو دیکھ کر واپس آئے۔
ادھر تلنگانہ گروکل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز پرائیویٹ بلڈنگ اونرس اسوسی ایشن نے بقایا واجبات کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا ہے، بصورت دیگر بند جاری رکھنے کا انتباہ دیا ہے۔
ఢిల్లీకి మూటలు పంపేందుకు పైసలు ఉన్నాయి…
కమిషన్లు వచ్చే బడా కాంట్రాక్టర్ల బిల్లుల
చెల్లింపులకు వేల కోట్లు ఉన్నాయి కానీ..
పేద విద్యార్థుల చదువుకునే గురుకులాల అద్దెలు
చెల్లించడానికి పైసలు లేవా ??సిగ్గు, సిగ్గు….. ఇది గురుకులాలు శాశ్వతంగా మూసివేసే కుట్ర లాగా కనబడుతున్నది https://t.co/4DnM1HUmZa
— KTR (@KTRBRS) October 15, 2024