
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے حیڈرا کے ذریعہ جاری انہدامی کاروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دینے سے انکار کردیا ہے ۔جھیلوں اور پا نی کی نکاسی کے راستوں پر غیر قانونی تعمیر شدہ ڈھانچوں کو نشانہ بنانے پرجا شانتی پارٹی کے صدر کے اے پال نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے ان انہداموں کو فوری طور پر روکنے کی درخواست کی۔
درخواست پر جمعہ کو سماعت ہوئی اور ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ وہ اس مرحلے پر مسماری کو روکنے کا حکم نہیں دے سکتا۔ عدالت نے حیڈرا اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ جاری کارروائی کے بارے میں اپنے کاؤنٹر جمع کریں۔ اگلی سماعت 14 اکتوبر کو مقرر کی گئی ہے۔
کے اے پال نے ذاتی طور پر پیش ہوکر دلیل دی کہ انہدام کی کارروائیوں کو صرف اس وقت آگے بڑھنا چاہئے جب حیڈرا کو مناسب قانونی اجازت مل جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قانون کے مطابق کسی بھی غیر قانونی تعمیرات کو گرانے سے پہلے 30 دن کی پیشگی اطلاع دی جانی چاہیے۔ مزید برآں، پال نے عدالت سے گورنمنٹ آرڈر (جی او) نمبر 99 پر روک لگانے کی درخواست کی، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ انہدام کی کارروائیوں کو تقویت ملتی ہے۔