
ترومالا: آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلی پون کلیان نے سیکولرازم کی آڑ میں ہندو آوازوں کو دبانےکا الزام لگاکر تشویش کا اظہار کیا۔ جمعرات کو تروپتی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کلیان نے مرکزی حکومت سے سناتن دھرم کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط قانون متعارف کرانے اور اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مرکز کو تجاویز پیش کرتے ہوئے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا۔ کلیان نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا قانون نافذ کرے جو تمام مذاہب اور عقائد کے خلاف ہونے والے جرائم کا یکساں جواب دے۔
انہوں نے سناتن دھرم پروٹیکشن کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی، جس کی سرگرمیوں کی حمایت کے لیے مرکز سے سالانہ فنڈنگ حاصل کی جائے۔ مزید برآں، انہوں نے مندر کی پیشکشوں میں استعمال ہونے والی اشیاء کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ایک سرٹیفیکیشن سسٹم قائم کرنے اور مندروں کو روحانیت، تعلیم، فنون، معیشت اور ماحولیاتی تحفظ کے کثیر جہتی مراکز میں تبدیل کرنے کی سفارش کی۔
، کلیان نے نوٹ کیا کہ جب بھی دوسرے مذاہب پر تنقید کی جاتی ہے، اداکار، فلم انڈسٹری، اور کاروباری رہنما بولتے ہیں، لیکن جب سناتن دھرم کے خلاف حملے ہوتے ہیں تو بہت کم ردعمل ہوتا ہے۔ انہوں نے ہندو دیوتاؤں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بھگوان رام قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ کلیان نے تمام مذاہب کے لیے اپنے احترام کا اظہار کیا اور ذکر کیا کہ سناتن دھرم فطرت میں موجود تمام جانداروں کی بھلائی کا خواہاں ہے۔
انہوں نے لوگوں سے سناتن دھرم، خطوں سے ماورا اور سیاسی وابستگیوں پر حملوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔ کلیان نے اپنے ذاتی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سناتن دھرم پر عمل کرنے اور اپنی تپسیا کے لیے طنز کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سناتن دھرم کبھی بھی چند لوگوں کے لیے خصوصی بھلائی نہیں چاہتا اور افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ اس کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے ہندوؤں کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سب کے متحد ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے سناتن دھرم پر حملوں کی وجہ ہندو برادری کے اندر اتحاد کی کمی کو قرار دیا، جو ان کے بقول ذات پات اور علاقائی خطوط پر تقسیم ہے۔ انہوں نے ہندوؤں میں اپنے عقیدے پر کھل کر بات کرنے کے خوف پر افسوس کا اظہار کیا اور تنقید کی کہ کس طرح سیکولرازم کی آڑ میں ہندو آوازوں کو دبایا جا رہا ہے۔