موسیٰ ندی کےکنارے آباد افراد نے سروے روک دیا، آپریشن موسیٰ انہدام کے خلاف احتجاج ۔

حیدرآباد: دریائے موسیٰ کے آس پاس کے علاقوں میں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔ لوگ آپریشن موسی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ حکومت موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے منصوبے کے تحت  غیر قانونی گھروں کو مسمار کرنے کے لیے نشان لگارہی ہے۔

مقامی لوگوں نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت متبادل رہائش  پیش کیے بغیر ان کی زندگیاں تباہ کر رہی ہے۔ جیسے ہی اہلکار سروے کے لیے پہنچے، انہیں رہائشیوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا حکام نے ان کی سرگرمیوں کو روک دیا۔ لنگر حوض میں، بے گھر مکینوں نے مقامی پولیس اسٹیشن پر دھرنا دیا، جب کہ ڈیفنس کالونی کے دیگر افراد نے رنگ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس سے کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہوگیا۔ مظاہرین نے حکومت پر غیر منصفانہ سلوک کا الزام لگاتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف نعرے لگائے۔

دریں اثنا، ریونیو حکام نے چیتنیہ پوری، ستیہ نگر، اور ماروتی نگر جیسے علاقوں میں پولیس کی بھاری موجودگی میں سروے کیا، گھروں کو مسمار کرنے کے لیے نشان لگائے۔ مقامی باشندوں نے سروے میں رکاوٹ ڈالی، واضح طور پر کہا کہ انہیں حکومت کی طرف سے وعدہ کردہ ڈبل بیڈ روم والے مکانات میں منتقل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

انہوں نے چیف منسٹر کے تئیں مایوسی کا اظہار کیا، موجودہ انتظامیہ کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے اور اپنے گھروں کو خالی نہ کرنے کا عہد کیا، چاہے اس کا مطلب ان کی جان کو خطرہ کیوں نہ ہو۔ متاثرین، میں سے بہت سے لوگوں نے پچھلے انتخابات میں کانگریس کی حمایت کی تھی، اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پارٹی نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ کچھ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر سخت الفاظ کے ساتھ غصے کا اظہار کیا، جبکہ کانگریس حکومت پر ان کی حالت زار پر لعنت بھیجی۔

Vinkmag ad

Read Previous

چنئی کسٹمز نے پونگولیٹی ہرشا ریڈی کو 100 کروڑ روپے کی لگژری گھڑیوں کی اسمگلنگ کیس میں طلب کیا

Read Next

منی لانڈرنگ کے الزامات پر ای ڈی نے وزیر پونگولیٹی کی رہائش گاہ پر چھاپے مارے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular