
حیدرآباد: حیڈرا کے عہدیداروں نے حیدرآباد اور اس کے اس پاس میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اپنی انہدامی مہم تیز کردی ہے۔ آپریشنز کی ایک سیریز میں، فل ٹینک لیول (FTL) پر تعمیر کیے گئے ڈھانچے اور مختلف جھیلوں کے بفر زونز کو نشانہ بنایا گیا۔
اتوار، 8 ستمبر کو، مسمار کرنے والی ٹیموں نے، بھاری پولیس کی تعیناتی کے ساتھ، متعدد مقامات پر غیر قانونی عمارتوں کو مسمار کرنا شروع کیا، جن میں مادھا پور میں سنم چیروو اور ڈنڈیگال میں کٹوا چیروو شامل ہیں۔ یہ کارروائی HYDRAA کمشنر رنگاناتھ کے حالیہ دورے کے بعد ہوئی ہے، جنہوں نے حکام کو غیر مجاز تعمیرات کو روکنے کی ہدایت دی تھی۔
مادھا پور میں، سنم چیروو کے ایف ٹی ایل اور بفر زون کے اندر بنائے گئے غیر قانونی شیڈوں کو منہدم کر دیا گیا۔ یہ جھیل 26 ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے، اس کا FTL 15 ایکڑ اور 23 گنٹوں پر محیط ہے۔ HYDRAA کے اہلکاروں نے سروے نمبر 12، 13، 14 اور 16 میں تعمیرات کو نشانہ بنایا۔ دریں اثنا، ڈنڈیگال میں، مالم پیٹ کٹوا چیروو میں سروے نمبر 170/1 میں غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے آٹھ ولاز کو گرا دیا گیا۔
142 ایکڑ کے FTL رقبے والی جھیل میں 2020 اور 2021 کے درمیان لکشمی سری نواسا کنسٹرکشن کے ذریعے 320 ولاز کی غیر مجاز تعمیر دیکھی گئی تھی۔ اگرچہ صرف 60 ولاز کے لیے اجازت لی گئی تھی، باقی 260 کو جعلی دستاویزات کے ذریعے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت کے میڑچل کلکٹر ہریش کی تحقیقات کے بعد 208 ولاز کے لیے نوٹس جاری کیے گئے تھے، جنہیں ضبط کر لیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے بعد میں ان غیر قانونی ڈھانچوں کی تمام خدمات بشمول بجلی، پانی اور قرض کی ادائیگی کو معطل کرنے کا حکم دیا۔
ایک علیحدہ کارروائی میں، HYDRAA نے سنگاریڈی ضلع کے امین پور میں ایف ٹی ایل اور پدا چیروو کے بفر زون میں سابق ایم ایل اے کٹاسانی رامبھوپال ریڈی سے منسلک غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کردیا۔ مہم نے جذباتی مناظر کو جنم دیا، مادھا پور میں ایک خاتون نے حکومت پر ناانصافی کا الزام لگایا کیونکہ اس کا گھر گرایا جا رہا تھا۔ اس نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا، “جب کے سی آر نے تلنگانہ کے لیے مرن ورتھ رکھا تو کیا اب ہمارے گھروں کو تباہ کرنا تھا؟” خاتون نے اپنے گھر کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا، جو اس نے اپنی محنت کی کمائی سے بنایا تھا۔
One Comment
[…] حیدرآباد : حیڈرا لیک زونز میں غیرقانونی تعمیرات کو نشان… […]