
وجئے واڑہ: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ نارا چندرا بابو نائیڈو نے ضلع کرشنا کے گڈلاواللیرو انجینئرنگ کالج میں خواتین کے ہاسٹل کے واش روم میں خفیہ کیمرے ملنے کے واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے حکم کے بعد ضلع وزیر کولو رویندر اور ضلع کلکٹر اور ایس پیز کو کالج کا دورہ کرنے اور تحقیقات میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی۔
دریں اثناء پولیس نے مبینہ طور پر ملوث طلبہ کے بیانات قلمبند کرکے تفتیش شروع کردی۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کیمرے ایک طالبہ کی مدد سے لگائے گئے تھے۔ کرشنا ضلع کے ایس پی گنگادھر نے واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا اور یقین دلایا کہ تحقیقات مکمل کی جائیں گی۔
گنگادھر نے کہا کہ پولیس نے پہلے ہی ملزم سے لیپ ٹاپ اور فون ضبط کر لیے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر داخلہ انیتا نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا اور خبردار کیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
وزیر برائے انسانی وسائل نارا لوکیش نے خفیہ کیمرے کے الزامات کی الگ سے تحقیقات کا حکم دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی مجرم پایا گیا اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ہراساں کرنے کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں، تمام طلباء کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انجینئرنگ کالج کے ویمن ہاسٹل کے واش روم میں خفیہ کیمرہ ملنے کے بعد طالبات کا احتجاج
One Comment
[…] […]