تلنگانہ میں سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا بل پارلیمنٹ میں منظور

تلنگانہ میں سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا بل پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا۔ راجیہ سبھا نے چہارشنبہ کو سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) بل 2023 اپوزیشن کے واک آؤٹ کے درمیان ندائی ووٹ سے منظور کر لیا۔

لوک سبھا میں اس بل کو پہلے ہی منظوری مل چکی ہے۔ اس قبائلی یونیورسٹی کا نام ،سمکاّ سرکاّ سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی، رکھا جائے گا۔ اس کا علاقائی دائرہ اختیار تلنگانہ تک پھیلے گا۔یہ بنیادی طور پر ملک کی قبائلی آبادی کے لیے اعلیٰ تعلیم اور تحقیقی سہولیات کی راہ ہموار کرے گا۔ آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ، 2014 میں یہ التزام کیاگیا تھا کہ مرکزی حکومت ریاست تلنگانہ میں ایک قبائلی یونیورسٹی قائم کرے گی۔

مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ٹرائبل یونیورسٹی کا قیام قبائلی برادری کے تئیں حکومت کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے قومی ادارے کا درجہ ملے گا اور یہ ہر کسی کو قبائلی موضوعات پر خصوصی مطالعہ اور تحقیق کا موقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے ارکان کے اس الزام کی بھی تردید کی کہ حکومت تاریخ کو دوبارہ لکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ تمام ریاستیں تعلیم کے معاملے میں قومی تعلیمی پالیسی کی 90 فیصد التزامات کو اپنا رہی ہیں۔ان کے جواب کے بعد ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا۔

قبل ازیں اپوزیشن ارکان نے لوک سبھا میں آڈینس گیلری سے ایوان میں دو لوگوں کے کودنے کا معاملہ اٹھایا اور ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن ارکان نے اپنے مطالبے پر شور شرابہ کیا اور بعد ازاں ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔قبل ازیں اس بل کو پیش کرتے ہوئے مسٹرپردھان نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم نو بل میں کئے گئے وعدوں کو مودی حکومت پورا کر رہی ہے۔ یہ یونیورسٹی قبائلی برادری کے لیے بنائی جا رہی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

شادی سے انکارپر خاتون نے ایک شخص پر تیزاب سے حملہ کر دیا، عاشق بینائی سے محروم

Read Next

عازمین حج کیلئےریجنل پاسپورٹ آفس میں خصوصی کاؤنٹر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular