
کانگریس پارٹی کی جانب سے ماقبل انتخابات 500 روپے میں گیس سلنڈر کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس دوران شہر حیدرآباد میں یہ افواہ پھیل گئی کہ سبسیڈی پر گیس فراہم کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ ہی کئی خواتین شہر کے مختلف گیس ایجنسیز کے مراکز کے پاس پہنچ گئیں۔
خاص طور پر گریٹر حیدرآباد کے گیس آؤٹ لیٹس کے پاس خواتین کی کثیر تعداد دیکھی گئی، وہ وہاں سے رجوع ہو کر یہ دریافت کرنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ 500 روپے میں گیس سلنڈر دیا جا رہا ہے؟ یا کب سے دیا جائے گا۔ اس اثناء میں یہ بھی افواہ پھیل گئی کہ مہالکشمی اسکیم کے تحت 500 روپے میں جن خاندانوں کو گیس سلنڈر دیا جانے والا ہے ان کے ناموں کا اندراج کیا جا رہا ہے تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
کانگریس نے جو 6 ضمانتوں کا تلنگانہ کے عوام سے وعدہ کیاتھا، ان میں گھریلوپکوان گیس سلنڈر کی 500روپئے میں فراہمی بھی شامل ہے تاہم اس کے لئے گھریلوپکوان گیس صارفین کو ایجنسیز کے پاس کے وائی سی اپ ڈیٹ کروانا ہوگا۔ پرانا شہرکے ساتھ ساتھ مشیرآباد، ٹولی چوکی، الوال اور صنعت نگر کے بشمول کئی علاقوں میں خواتین گیس ایجنسیوں کے سامنے قطاروں میں نظر آرہی ہیں۔کے وائی سی کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے 31دسمبر آخری تاریخ دی گئی ہے۔