
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تلنگانہ کانگریس حکومت “بلڈوزر راج” کے طرز اختیار نہ کرے۔
کے ٹی آر نے تلنگانہ میں کانگریس زیرقیادت حکومت کے اقدامات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ قانونی طریقہ کار پر عمل کیے بغیر گھروں کو مسمار کرکے اور غریبوں کو بے گھر چھوڑ کر قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے کھرگے کو ان کے سابقہ بیانات کی یاد دلائی جہاں انہوں نے گھروں کو مسمار کرنے اور دوسری ریاستوں میں خاندانوں کے بے گھر ہونے کو غیر انسانی اور غیر منصفانہ قرار دیاتھا۔
سابق وزیر نے سوال کیا کہ کیا کھرگے اسی طرح کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جو اب تلنگانہ کانگریس حکومت کے ذریعہ کئے جارہے ہیں۔
ایک ٹویٹ میں، کے ٹی آر نے محبوب نگر قصبہ میں غریبوں کے 75 مکانات کو مسمار کرنے کی طرف توجہ مبذول کروائی، جو پیشگی اطلاع کے بغیر صبح 3 بجے توڑے گئے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ متاثرہ خاندانوں میں 25 جسمانی طور پر معذور افراد شامل ہیں۔
کے ٹی آر نے اس بات پر زور دیا کہ بغیر مناسب عمل کے قانون حقیقی انصاف نہیں ہے، بلکہ “جدید دور کی تہذیبی مکروہات” ہے۔ کے ٹی آر نے کانگریس قیادت کو چیلنج کیا کہ وہ ان مکانات کو منہدم کرنے کا جواز پیش کریں جن میں کئی غریب خاندان کئی دہائیوں سے رہ رہے تھے ۔ 20 اور 40 سال سے رہنے والے افراد کو بغیر کوئی نوٹس جاری کئے کس طرح بے گھر کیا جا سکتا ہے۔
کےٹی آر نے کھرگے پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پرمداخلت کریں اور تلنگانہ میں کانگریس حکومت کو مشورہ دیں کہ وہ ریاست کو ایک اور ’’بلڈوزر راج‘‘ میں تبدیل کرنے سے گریز کرے۔
Dear Kharge Ji,
As you said, demolishing someone’s home and rendering their family homeless is both inhumane and unjust
This is exactly what is happening in Telangana with utter contempt for law & judiciary. Below is a video of Mahbubnagar town where 75 houses of poor have been… https://t.co/HlneWWBVlj pic.twitter.com/8qJJeeDQ45
— KTR (@KTRBRS) August 30, 2024
یہ بھی پڑھیں:
کے ٹی آر نے طلبہ میں اسکالرشپس بروقت تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا۔