
18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے دوران بدھ کو نئے لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب ہو گیا ہے۔ اوم برلا کو دوبارہ لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔ وہ صوتی ووٹ سے لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوئے۔ منتخب اسپیکر اوم برلا کو روایت کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کرسی تک پہنچایا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایوان میں لوک سبھا کے نئے اسپیکر کے طور پر اوم برلا کا نام تجویز کیا جس کی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حمایت کی۔ دیگر مرکزی وزرا اور این ڈی اے ارکان پارلیمنٹ نے بھی حمایت کی۔
ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے صوتی ووٹ سے اوم برلا کو لوک سبھا اسپیکر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ چونکہ اپوزیشن جماعتوں نے ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا تھا، اس لیے برلا کو صوتی ووٹ سے صدر منتخب کیا گیا۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے راجستھان کے کوٹا سے ایم پی اوم برلا کو اسپیکر عہدے کے لئے اپنا امیدوار بنایا تھا، جنہوں نے الیکشن جیت لیا ہے۔ وہیں، اپوزیشن انڈیا بلاک نے کیرالہ کے ماویلیکارا سے 8 بار کے رکن پارلیمنٹ کوڈی کنل سریش کو میدان میں اتارا تھا۔
وزیر اعظم مودی نے اوم برلا کو دوسری بار اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہم سب کو یقین ہے کہ آنے والے پانچ سالوں میں آپ ہم سب کی رہنمائی کریں گے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، دوسری بار اسپیکر کا چارج ملنے پر ہم نئے ریکارڈ بنتے دیکھ رہے ہیں۔ بلرام جاکھڑ کو اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے کے بعد دوبارہ اسپیکر کی ذمہ داری ملی تھی۔ ان کے بعد آپ ہی کو یہ موقع ملا ہے۔ آپ جیت کر آئے ہیں۔ آپ نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن راہل گاندھی نے بھی اوم برلا کو لوک سبھا اسپیکر بننے پر مبارکباد دی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کے پاس نمبر ہیں۔ لیکن اپوزیشن بھی ہندوستانی عوام کی آواز ہے۔ راہل نے کہا، ’’یہ بہت ضروری ہے کہ اپوزیشن کی آواز کو بھی ایوان میں اٹھانے دیا جائے۔